’ووٹ فراڈ‘ احتجاج کے دوران راہول گاندھی سمیت اپوزیشن رہنما دہلی میں گرفتار

نئی دہلی، 11 اگست 2025 – بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور انڈیا بلاک کے متعدد سینئر ارکان پارلیمنٹ کو پیر کے روز دہلی پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ 2024 کی لوک سبھا انتخابات میں مبینہ ’ووٹ فراڈ‘ کے خلاف ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔

یہ مارچ پارلیمنٹ ہاؤس سے شروع ہو کر الیکشن کمیشن کے دفتر تک جانا تھا، جس کا مقصد بہار میں ووٹر لسٹوں کی جاری خصوصی نظرِثانی (Special Intensive Revision) کو چیلنج کرنا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ یہ عمل لاکھوں ووٹروں، خصوصاً پسماندہ طبقات، کو ووٹر لسٹ سے نکال سکتا ہے۔

پولیس نے مارچ کو ٹرانسپورٹ بھون کے قریب رکاوٹیں لگا کر روک دیا، جس پر ڈرامائی مناظر دیکھنے کو ملے جب سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو ایک بیریئر پھلانگ گئے۔ اس دوران راہول گاندھی، ان کی ہمشیرہ پریانکا گاندھی واڈرا، شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت اور دیگر ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کر لیا گیا، جس کے باعث دونوں ایوانوں کی کارروائی متاثر ہوئی۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے راہول گاندھی کے الزامات کی حمایت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر بے ضابطگیاں ثابت ہوئیں تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ ادھر تین ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران نے راہول گاندھی کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اپنے الزامات حلفیہ بیان کے تحت ثابت کریں۔

یہ تنازع بہار کے آئندہ انتخابات سے قبل سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافہ کر رہا ہے، جبکہ اپوزیشن ووٹر لسٹ کے انتظام میں شفافیت پر زور دے رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں