ڈی آئی خان میں انٹیلی جنس آپریشن، 13 دہشتگرد ہلاک: آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز نے بدھ کے روز ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دوران 13 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا، فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا۔

بیان کے مطابق کارروائی ڈرابن علاقے میں کی گئی، جہاں اطلاعات ملی تھیں کہ دہشتگرد “فتنہ الخوارج” یعنی کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں سرگرم دیگر گروپوں کو “فتنہ الہندستان” قرار دیا گیا ہے تاکہ پاکستان میں دہشتگردی میں بھارت کے کردار کو واضح کیا جا سکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق: “آپریشن کے دوران فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 13 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد واصل جہنم ہوئے۔” کارروائی میں ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

ہلاک دہشتگرد ڈرابن میں دسمبر 2023 کے خودکش حملے میں سہولت کاری، سرکاری افسران اور شہریوں کے اغوا اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ علاقے میں مزید دہشتگردوں کی موجودگی کے خدشے کے پیش نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بھارتی پشت پناہی میں ہونے والی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ 21 ستمبر کو اسی ضلع کے کلاچی علاقے میں بھی ایک آپریشن میں سات دہشتگرد مارے گئے تھے جن میں تین افغان شہری اور دو خودکش بمبار شامل تھے۔ پاکستان نے افغان عبوری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کی ذمہ داری پوری کرے۔

پاکستان میں گزشتہ مہینوں کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں۔ نومبر 2022 میں کالعدم ٹی ٹی پی نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں شدت لانے کا اعلان کیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں