ملک بھر میں بجلی 19 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان

ملک بھر میں آئندہ ماہ بجلی کے نرخ بڑھنے کا امکان ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) آج سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی درخواست پر سماعت کرے گی، جس میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت 19 پیسے فی یونٹ اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اگست میں تقسیم کار کمپنیوں کو 102.94 ارب یونٹ بجلی فراہم کی گئی، تاہم پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اگست میں فی یونٹ اوسط پیداواری لاگت 7 روپے 50 پیسے رہی، جو جولائی میں 7 روپے 31 پیسے تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق مقامی کوئلے سے پیدا کی گئی بجلی کی لاگت 12 روپے 1 پیسہ فی یونٹ رہی جبکہ درآمدی کوئلے سے بجلی 14 روپے 7 پیسے فی یونٹ پر بنی۔ فرنس آئل سے بجلی سب سے مہنگی یعنی 33 روپے فی یونٹ پر تیار ہوئی۔ گیس سے بجلی 13 روپے 43 پیسے فی یونٹ جبکہ ایل این جی سے 21 روپے 73 پیسے فی یونٹ پر بنی۔ ایران سے درآمد شدہ بجلی سب سے زیادہ مہنگی 41 روپے فی یونٹ رہی جبکہ بیگاس سے بجلی کی پیداواری لاگت 9 روپے 87 پیسے فی یونٹ ریکارڈ کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پی پی اے کی درخواست پر نیپرا کا فیصلہ آئندہ چند روز میں متوقع ہے، اور منظوری کی صورت میں صارفین کو آئندہ ماہ بجلی کے بلوں میں اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں