اسلام آباد/لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا کارکن فَلَک جاوید خان کو قومی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات ان کی وکیل نے بدھ کو تصدیق کی۔
پی ٹی آئی کے مطابق فَلَک کو منگل کی شب اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ ان کی وکیل ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی تصاویر اور ویڈیوز ایڈٹ کرکے سوشل میڈیا پر پھیلائیں۔
وکیل نے کہا: “میری ٹیم اور میں کل لاہور ڈسٹرکٹ کورٹ میں فَلَک جاوید کا مقدمہ لڑیں گے۔ اگر NCCIA جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرے گی تو ہم اس کی بھرپور مخالفت کریں گے۔”
یہ تنازعہ جولائی 2024 میں سامنے آیا تھا جب عظمیٰ بخاری نے شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی ایڈٹ شدہ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلائی گئیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ اس عمل سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی اور ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی۔
انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کو پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے تحت کارروائی کا حکم دیا جائے، تاہم انہوں نے الزام لگایا کہ ایف آئی اے نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
اب یہ معاملہ NCCIA کے پاس ہے، جو کیس کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ فَلَک جاوید کو جمعرات کو لاہور کی ضلعی عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔