دریائے چناب میں ریسکیو کشتی الٹنے سے خاتون اور تین بچے جاں بحق

پنجاب کے ضلع ملتان میں ہفتہ کے روز ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جب سیلاب متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے والی ریسکیو کشتی دریائے چناب میں جلالپور پیروالہ کے واچھا سنڈیلا کے مقام پر الٹ گئی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور تین بچے جاں بحق ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 80 سالہ بخت بی بی، 6 سالہ فاطمہ، 7 سالہ عامر اور 3 سالہ ماہ نور شامل ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ کشتی پر 20 سے زائد افراد سوار تھے، تاہم پولیس نے بعد میں تصدیق کی کہ تقریباً 30 افراد سوار تھے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ کم از کم 25 افراد کو زندہ بچا لیا گیا، جن میں چھ زخمی ہیں جبکہ دو ماہ کا ایک بچہ تاحال لاپتہ ہے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق یہ کشتی متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا رہی تھی لیکن ضرورت سے زیادہ افراد سوار ہونے اور تیز بہاؤ کے باعث حادثے کا شکار ہوئی۔ محکمہ کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ کشتی درخت سے ٹکرا گئی اور گہرے پانی میں موجود خواتین اور بچے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے۔ مقامی افراد نے بھی ریسکیو ٹیموں کے ساتھ مل کر زندہ بچ جانے والے کئی افراد کو نکالا۔ کشتی اور لائن سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ لاپتہ بچے کو تلاش کیا جا سکے۔

اس حادثے نے پہلے سے سیلاب سے متاثرہ مقامی آبادی کو شدید غمزدہ کر دیا ہے۔ کمشنر ملتان عامر کریم خان اور ریسکیو 1122 کے سیکرٹری ڈاکٹر رضوان نصیر نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے اور مستقبل میں کشتیوں پر گنجائش سے زیادہ افراد سوار نہ کرنے کی ہدایت کی۔

یہ سانحہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان شدید مون سون بارشوں اور تباہ کن سیلابوں سے دوچار ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق جون کے آخر سے اب تک 907 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ صرف پنجاب میں 1,400 دیہات ڈوب گئے ہیں اور دس لاکھ سے زائد افراد کو منتقل کرنا پڑا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق ملتان ضلع میں اب تک 9 ہزار سے زائد افراد اور 3 لاکھ سے زیادہ جانور محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں