اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف 30 اگست سے 4 ستمبر تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے، جہاں وہ تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کے 25ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم اپنے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات کریں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کی پیشرفت، تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔
وزیراعظم بیجنگ میں دوسری عالمی جنگ (اینٹی فاشسٹ وار) کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی فوجی پریڈ میں بھی شریک ہوں گے، جبکہ وہ معروف چینی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کریں گے اور پاک-چین بزنس ٹو بزنس انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
ایس سی او کا یہ اجلاس 31 اگست سے 2 ستمبر تک جاری رہے گا، جو تنظیم کے قیام (2001) کے بعد سب سے بڑا اجلاس قرار دیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ، جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔
اس اجلاس کا موضوع “شنگھائی روح کا فروغ: ایس سی او کا سفر جاری” رکھا گیا ہے، جس میں علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون، تجارت اور تنظیم کے مستقبل کے لائحہ عمل پر گفتگو متوقع ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم ابتدا میں 6 ممالک پر مشتمل ایک سکیورٹی بلاک تھا لیکن وقت کے ساتھ یہ وسعت اختیار کرتے ہوئے اب 10 مستقل ارکان اور 16 مبصر و مکالماتی شراکت داروں پر مشتمل ہے، جبکہ اس کا دائرہ کار انسداد دہشتگردی سے بڑھ کر معیشت اور عسکری تعاون تک پھیل چکا ہے۔