مسقط — پاکستانی افرادی قوت کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر سلطنت عمان کی حکومت نے 11 پیشہ ورانہ شعبوں میں پاکستانی شہریوں کو ورک ویزے جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ اعلان سلطنت عمان میں پاکستان کے سفیر سید نوید صفدر بخاری نے دی عربین اسٹوریز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔
سفیر پاکستان نے اس فیصلے کو دو طرفہ لیبر تعاون میں ایک بڑا قدم قرار دیا اور بتایا کہ یہ اقدام پاکستان کی جانب سے ہنر مند پیشہ وروں کے لیے ویزا سہولت بڑھانے کی باضابطہ درخواست کے بعد سامنے آیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں یہ خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ چند روز قبل ہی عمانی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے 11 اہم پیشہ ورانہ شعبوں میں ویزے کھولنے کی منظوری دے دی ہے، جن میں تقریباً تمام بڑے ہنر مند پیشے شامل ہیں۔‘‘
سید نوید بخاری کے مطابق یہ اقدام بالآخر تمام ویزہ پابندیاں ختم کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستانی تاجروں کے لیے ویزا سہولت دینے پر بھی بات چیت جاری ہے، تاکہ وہ عمانی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر سکیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق عمان طویل عرصے سے پاکستانی کارکنوں، خاص طور پر تعمیرات، انجینئرنگ اور صحت کے شعبوں میں، کے لیے ایک اہم منزل رہا ہے۔ تاہم حالیہ برسوں میں ویزا پابندیوں اور مقامی افرادی قوت کو ترجیح دینے کی پالیسیوں کے باعث بیرونی کارکنوں کی آمد کم ہوگئی تھی۔ عمان کا یہ تازہ فیصلہ پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے، جو مسقط کی اقتصادی تنوع کی حکمت عملی ویژن 2040 کے تحت تجربہ کار افرادی قوت کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ اگرچہ تمام رکاوٹوں کے خاتمے میں چند ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں، لیکن پیش رفت مثبت سمت میں جاری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں نیم ہنر مند اور غیر ہنر مند پاکستانی کارکنوں کے لیے بھی عمان کی لیبر مارکیٹ کھول دی جائے گی، جس سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ اور پاک عمان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔