ویب ڈیسک (ایم این این)؛ چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا نے جمعہ کو ریاض میں اپنے سعودی ہم منصب جنرل فیاض بن حمید الرولی سے ملاقات کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے اور باہمی دفاعی معاہدے کو مزید فروغ دیا جا سکے، فوجی میڈیا ونگ کے مطابق۔
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات طویل عرصے سے عسکری تعاون، معاشی مفادات اور مشترکہ اسلامی ورثے پر مبنی ہیں۔ ریاض تاریخی طور پر اسلام آباد کے لیے مالی امداد اور توانائی کے اہم ذرائع میں شامل رہا ہے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں باہمی اسٹریٹجک مفادات، دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے، باہمی ہم آہنگی بڑھانے اور باہمی دفاعی معاہدے کے تحت تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں فریقین نے طویل المدتی برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی امن، استحکام اور خود انحصاری کے فروغ کے لیے عزم دہرایا۔
ریاض میں پاکستان-سعودی باہمی دفاعی صنعتی فورم کا خصوصی اجلاس بھی ہوا، جس کی قیادت پاکستان کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا اور سعودی عرب کی جانب سے خالد البیاری نے کی۔ اجلاس میں جاری دفاعی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا اور سعودی وژن 2030 کے تحت ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مشترکہ منصوبوں کے نئے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا نے سعودی عرب کی دفاعی صلاحیت بڑھانے میں پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ سعودی قیادت نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں، کامیابیوں اور قربانیوں کی تعریف کی اور علاقائی امن و استحکام میں اس کے کردار کو سراہا۔
ستمبر میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ریاض میں اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا، جس سے مشترکہ دفاع اور علاقائی تحفظ کو مضبوط بنایا گیا۔