لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پیر کے روز بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو قومی ون ڈے ٹیم کا نیا کپتان مقرر کر دیا ہے۔ انہوں نے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی جگہ سنبھالی ہے، اور ان کی قیادت میں پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی ہوم سیریز کھیلے گا۔
پی سی بی کے مطابق شاہین کی تقرری اسلام آباد میں ہونے والی ایک اہم میٹنگ کے بعد حتمی شکل دی گئی، جس میں وائٹ بال ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید اور سلیکشن کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔
25 سالہ شاہین شاہ آفریدی اب تک پاکستان کی نمائندگی 66 ون ڈے اور 92 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں کر چکے ہیں، جن میں انہوں نے مجموعی طور پر 249 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ وہ 32 ٹیسٹ میچوں میں 120 وکٹیں لے چکے ہیں۔
یہ شاہین کا بطور قومی کپتان دوسرا دور ہو گا۔ اس سے قبل وہ 2024 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں، تاہم 4–1 کی شکست کے بعد انہیں بابر اعظم سے تبدیل کر دیا گیا تھا، جنہوں نے گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک قیادت کی۔
محمد رضوان کو اکتوبر 2024 میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے 20 ون ڈے میچوں میں قیادت کی، جن میں 9 فتوحات اور 11 ناکامیاں حاصل کیں — کامیابی کا تناسب 45 فیصد رہا۔ ان کی قیادت میں پاکستان تمام چار ٹی ٹوئنٹی میچ ہار گیا، جس کے بعد انہیں ٹی ٹوئنٹی قیادت سے ہٹا دیا گیا اور سلمان علی آغا کو کپتان بنا دیا گیا۔
ابتدائی طور پر رضوان نے جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور زمبابوے میں سیریز جیت کر امید پیدا کی تھی، مگر حالیہ ناکامیوں نے ان کی قیادت پر سوال اٹھا دیا، جس کے نتیجے میں پی سی بی نے دوبارہ تبدیلی کا فیصلہ کیا۔
شاہین، جو پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کے کپتان بھی ہیں، ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے اعتماد پر قومی ون ڈے ٹیم کے قائد مقرر ہوئے ہیں۔ امکان ہے کہ پی سی بی انہیں ورلڈ کپ 2027 کی تیاریوں میں قیادت کا تسلسل دینا چاہتا ہے۔
پی سی بی کے موجودہ چیئرمین محسن نقوی کی قیادت میں گزشتہ ایک سال کے دوران کئی بار کپتانی میں تبدیلیاں کی گئیں۔ اب شاہین شاہ آفریدی کی دوبارہ تقرری کے ساتھ بورڈ کا مقصد ٹیم میں استحکام اور نئی توانائی پیدا کرنا ہے۔