اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیرِاعظم عمران خان کو توشہ خانہ II کیس میں نئی سزا کے بعد اڈیالہ جیل سے منتقل کیے جانے کا امکان ہے، جیو نیوز نے پیر کو رپورٹ کیا۔
ذرائع کے مطابق حکام عمران خان کو راولپنڈی کے قاسم مارکیٹ میں قائم ایک خصوصی وفاقی جیل منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ دی نیوز نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جلد نئی جیل منتقل کیا جا سکتا ہے، تاہم تاحال کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے تقریباً تین گھنٹے طویل ملاقات کی۔ تاہم اس ملاقات کے بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں ہوا، جس سے پس پردہ رابطوں کے بارے میں قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں۔
سینئر صحافی سہیل وڑائچ کے مطابق نئی وفاقی جیل کے انتظامات جاری ہیں اور عمران خان کی منتقلی پر غور کیا جا رہا ہے۔
فی الحال عمران خان اڈیالہ جیل ہی میں موجود ہیں، مگر ان کی سزا، ممکنہ منتقلی اور گنڈاپور کی طویل ملاقات نے ملکی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔