ایران کے جنرل صفوی کا پاکستان–سعودی دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کا مطالبہ

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر اور پاسدارانِ انقلاب (IRGC) کے جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے کہا ہے کہ ایران کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے میں شامل کیا جائے۔

اجتماعی دفاعی اتحاد کی تجویز
جنرل صفوی نے کہا کہ ایران، سعودی عرب، پاکستان اور عراق اجتماعی دفاعی معاہدہ کرسکتے ہیں تاکہ خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔ ان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسلام آباد اور ریاض کے درمیان اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SMDA) طے پایا، جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا۔

اسلام آباد–ریاض کا تاریخی معاہدہ
یہ معاہدہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم شہباز شریف نے ریاض میں ایک ایسے موقع پر دستخط کیا جب اسرائیل کے قطر پر حملوں نے خطے کی سفارت کاری کو متاثر کیا۔ تجزیہ کاروں نے اس معاہدے کو “تاریخی اور بے مثال” قرار دیا ہے۔

ایٹمی پروگرام پر قیاس آرائیوں کی تردید
معاہدے کے بعد عالمی میڈیا میں قیاس آرائیاں کی گئیں کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اس کا حصہ ہے۔ تاہم وزیر دفاع خواجہ آصف نے صحافی مہدی حسن کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا کہ پاکستان سعودی عرب کو ایٹمی ہتھیار نہیں بیچ رہا۔

معاہدے کی اسٹریٹجک اہمیت
ماہرین کے مطابق اس معاہدے کی اہمیت اس کی لازمی شق ہے جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دوسرے پر بھی حملہ سمجھا جائے گا۔ ان کے بقول یہ معاہدہ نہ صرف پاک–سعودی تعلقات کو مضبوط بناتا ہے بلکہ پاکستان کو خطے میں ایک کلیدی مسلم طاقت کے طور پر بھی نمایاں کرتا ہے۔

ایران کی حمایت اور خطے کی نئی بساط
جنرل صفوی نے اس معاہدے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اثرورسوخ کم ہورہا ہے کیونکہ واشنگٹن اپنی توجہ ایشیا پیسیفک کی جانب منتقل کررہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس موقع پر ایک علاقائی اسلامی اتحاد تشکیل دیا جاسکتا ہے جس میں اہم مسلم ممالک شامل ہوں۔

اپنا تبصرہ لکھیں