نئی دہلی: بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ آپریشن سندور محض “روکا” گیا تھا اور پاکستان کے رویے پر منحصر ہے کہ اسے دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
پیر کے روز مراکش میں بھارتی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا:
“یہ کہنا مشکل ہے کہ پارٹ ٹو ہوگا یا پارٹ تھری، یہ سب پاکستان کے رویے پر منحصر ہے۔ اگر وہ دہشت گردی میں ملوث ہوں گے تو انہیں جواب ملے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ یہ آپریشن ختم نہیں ہوا بلکہ صرف عارضی طور پر روکا گیا ہے۔
راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ پاہلگام حملے کے بعد بھارتی افواج نے پاکستانی حدود کے اندر 100 کلومیٹر تک موجود “ملٹنٹ ٹھکانوں” کو نشانہ بنایا اور ان حملوں میں مولانا مسعود اظہر کے خاندان کے افراد بھی مارے گئے۔ تاہم انہوں نے کوئی ثبوت پیش کرنے سے گریز کیا، یہ کہتے ہوئے کہ ایسی تفصیلات سامنے آنے سے “لوگ خوشی سے اچھلنے لگیں گے۔”
بھارتی وزیر دفاع کے مطابق پاہلگام واقعے کے اگلے ہی روز نئی دہلی میں اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا گیا، جس میں قومی سلامتی کے مشیر، دفاعی سیکریٹری، تینوں افواج کے سربراہان اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف شریک ہوئے۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم مودی نے فوج کو آزادانہ جواب دینے کی اجازت دی۔
ادھر بھارتی اپوزیشن نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے بعد جنگ بندی پر آمادگی کمزوری کی علامت ہے۔
راجناتھ سنگھ نے آزاد کشمیر کے بارے میں بھی اپنے پرانے دعوے کو دہرایا کہ یہ علاقہ بالآخر جنگ کے بغیر بھارت کا حصہ بنے گا۔ ان کا کہنا تھا:
“پوکے (آزاد کشمیر) خود ہی ہمارا ہوگا، وہاں لوگ نعرے لگانا شروع کر چکے ہیں۔ پانچ سال پہلے بھی میں نے یہی کہا تھا کہ ایک دن آزاد کشمیر خود کہے گا ‘میں بھی بھارت ہوں’۔”
راجناتھ سنگھ اس وقت مراکش کے دو روزہ دورے پر ہیں، جو کسی بھی بھارتی وزیر دفاع کا پہلا دورہ ہے۔