اسلام آباد:سائنسدانوں نے پتا لگایا ہے کہ انسان کے بنائے ہوئے مواد — جیسے کنکریٹ، پلاسٹک، دھاتیں اور اینٹیں — کا وزن اب زمین پر موجود تمام جانداروں (پودے، جانور، فنگس اور جراثیم وغیرہ) کے مجموعی وزن سے زیادہ ہو گیا ہے۔
یہ تحقیق 2020 میں اسرائیل کے وائز مین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے سائنسدانوں نے شائع کی تھی۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ سنگ میل تقریباً سال 2020 میں عبور ہوا اور اب یہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
زمین پر جانداروں کا وزن (Biomass) کم ہو رہا ہے کیونکہ جنگلات کاٹ دیے جا رہے ہیں، زیادہ کھیتی باڑی ہو رہی ہے اور رہائش گاہیں ختم ہو رہی ہیں۔ دوسری طرف انسان عمارتیں، سڑکیں اور ڈھانچے بڑی تیزی سے بنا رہا ہے۔ 1900 میں انسانی تعمیرات کا وزن دنیا کی کل حیاتیاتی مقدار کا صرف 3 فیصد تھا۔ لیکن 2020 تک یہ اس سے آگے بڑھ کر 1.1 ٹریلین ٹن سے زیادہ ہو گیا۔

ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو 2040 تک انسانی تعمیرات کا وزن زمین کے جانداروں کے وزن سے تین گناہو جائے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ پائیدار پیداوار، ری سائیکلنگ اور قدرتی وسائل کے تحفظ پر زور دیا جائے تاکہ انسان کی ترقی اور زمین کے نظامِ حیات میں توازن قائم رہے۔