وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا سیلاب متاثرین کے ساتھ مسلسل چوتھے دن بھی میدان میں وقت گزارا

قصور: پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اتوار کے روز مسلسل چوتھے دن بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں سرگرم رہیں اور ڈی پی ایس قصور میں قائم ریلیف کیمپ کا دورہ کیا۔

وزیراعلیٰ نے کیمپ میں مقیم خواتین سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے عارضی اسپتال کا بھی دورہ کیا، مریضوں کی خیریت دریافت کی اور انہیں حوصلہ دیا۔ ایک متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ریسکیو ٹیم نے ان کی کال پر فوراً پہنچ کر خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ “وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی بدولت ہم بچائے گئے اور یہاں پہنچائے گئے،” خاتون نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا۔

ریلیف کیمپ میں وزیراعلیٰ نے بچوں کے ساتھ وقت گزارا، انہیں پیار دیا، خوشگوار انداز میں بات چیت کی، کلاس رومز میں بچوں کو وائٹ بورڈ پر نام لکھنے کی ترغیب دی اور انعامات بھی دیے۔

اس موقع پر حکام نے مریم نواز شریف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع قصور کی 29 دیہات متاثر ہوئے ہیں جہاں سے 18 ہزار 300 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ 36 ہزار سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ جگہوں پر پہنچایا گیا۔

فی الحال ریلیف کیمپ میں 60 خاندانوں کے 312 افراد مقیم ہیں۔ ان کے لیے خوراک کا مناسب انتظام کیا گیا ہے، بچوں کے لیے تعلیمی سرگرمیاں اور کھلی جگہوں پر تفریحی مواقع جاری ہیں۔ تین ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمہ وقت موجود ہیں جبکہ اب تک 170 سے زائد مریضوں کو علاج فراہم کیا جا چکا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کو کشتیوں اور گاڑیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق، گزشتہ پانچ دنوں میں پنجاب میں سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے جبکہ مجموعی طور پر 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائے ستلج، راوی اور چناب میں پانی کے خطرناک ریلے گزر رہے ہیں اور صوبے بھر میں بڑے پیمانے پر ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہیں۔

عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ صوبے کے 2200 دیہات زیرِ آب آچکے ہیں اور 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ تریموں بیراج پر پانی کی سطح 3 لاکھ 61 ہزار 633 کیوسک تک پہنچ گئی ہے جو محض ایک روز میں ایک لاکھ کیوسک سے زائد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے اسے پنجاب کی تاریخ کی سب سے بڑی ریسکیو کارروائی قرار دیا۔

بعدازاں صوبائی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کر رہا ہے کیونکہ تینوں بڑے دریا بیک وقت “سپر فلڈ” کی کیفیت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد اور تقریباً 5 لاکھ مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

ان کے مطابق راوی پل پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ ستلج کے مقامات کھنکی، قادرآباد اور گنڈا سنگھ والا پر بھی انتہائی بلند سطح دیکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلیف آپریشن بھرپور انداز میں جاری ہیں، 400 سے زائد ویٹرنری کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں اور بے گھر جانوروں کے لیے چارہ اور پناہ گاہوں کا انتظام بھی کر لیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں