وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کو شدید موسمی حالات، خصوصاً کلاوڈ برسٹ، اچانک سیلاب اور شہری علاقوں میں بارش کے پانی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے 13 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
یہ کمیٹی وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی سربراہی میں کام کرے گی، جس میں اہم وفاقی وزرا، سیکریٹریز، ماہرین اور مختلف اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ کمیٹی کا مقصد موجودہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نظام کا جائزہ لینا، اہم انفراسٹرکچر کی کمزوریوں کا تجزیہ کرنا اور ماحولیاتی و شہری خطرات سے نمٹنے کے لیے تجاویز دینا ہے۔
وزارتِ موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی موجودہ نکاسی آب اور سیلاب سے بچاؤ کے نظام کا معائنہ کرے گی، بڑے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مالی وسائل اور کلائمیٹ فنانس کے امکانات کا جائزہ لے گی اور جنگلات کی کٹائی و ماحولیاتی تباہی روکنے کے لیے قانونی تجاویز پیش کرے گی۔ کمیٹی ابتدائی وارننگ سسٹم کو مؤثر بنانے کے لیے جدید ریڈار نصب کرنے اور وفاقی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز، خصوصاً این ڈی ایم اے، کی صلاحیت بڑھانے کی بھی سفارش کرے گی۔ کمیٹی اپنی رپورٹ 10 روز کے اندر وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک پالیسی ڈائیلاگ فورم بھی تشکیل دیا گیا ہے جو صوبائی حکومتوں، وفاقی وزارتوں، نیم سرکاری اداروں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے ساتھ مل کر قلیل، وسط اور طویل المدتی حکمت عملیاں تیار کرے گا۔ یہ فورم ہر پندرہ روز بعد اجلاس کرے گا جس میں ماحولیاتی تحفظ، نکاسی آب کے منصوبے، آبی ذخائر کی تعمیر اور قدرتی آبی گزرگاہوں سے قبضے ختم کرنے جیسے معاملات پر غور ہوگا۔ اس فورم میں وفاقی وزرا، وزرائے اعظم کے مشیران، صوبائی سیکریٹریز، این ڈی ایم اے کے چیئرمین اور محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل بھی شامل ہیں۔