پشاور ہائی کورٹ نے زرتاج گل کی نااہلی پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی

پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل کی نااہلی کے خلاف کارروائی سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو روک دیا ہے۔

یہ درخواست منگل کے روز جسٹس وقار احمد اور جسٹس اعجاز خان پر مشتمل ڈویژن بینچ کے سامنے پیش ہوئی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت فیصل آباد نے مئی 9 کے واقعات کے سلسلے میں زرتاج گل کو دس سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کی بنیاد پر ای سی پی نے 5 اگست کو دیگر کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ ان کی بھی نااہلی کا اعلان کیا۔

جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ لاہور ہائی کورٹ میں کیوں نہیں لے جایا گیا؟ اس پر وکیل نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز سے متعلق اسی نوعیت کی درخواستیں پہلے ہی پشاور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہیں، لہٰذا زرتاج گل کا کیس بھی یہیں سنا جانا چاہیے۔

بینچ نے مشاہدہ کیا کہ یہ درخواست دیگر زیرِ سماعت درخواستوں کے ساتھ سنی جائے گی اور آئندہ سماعت پر دائرہ اختیار کے سوال کا جائزہ لیا جائے گا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے زرتاج گل کے خلاف مزید کارروائی روکنے کے احکامات دیے اور سماعت ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ زرتاج گل سمیت پی ٹی آئی کے کئی سینئر رہنماؤں، بشمول عمر ایوب اور شبلی فراز، کو مئی 9، 2023 کے واقعات کے بعد نااہل قرار دیا گیا تھا، جب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور پرتشدد واقعات پھوٹ پڑے تھے۔

درجنوں رہنماؤں پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے گئے اور خصوصی عدالتوں کی طرف سے دی جانے والی سزاؤں کو بنیاد بنا کر ای سی پی نے ان کو عوامی عہدوں کے لیے نااہل قرار دیا۔ ان رہنماؤں کی جانب سے دائر درخواستوں نے اب ان فیصلوں کو عدالتی جانچ کے دائرے میں لے آیا ہے، جہاں دائرہ اختیار اور سیاسی عمل میں شمولیت کے وسیع تر اثرات پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں