ایران کی پاکستان پر زور: سرحدی دہشت گردوں کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں

تہران: ایران نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مشترکہ سرحد کے اطراف سرگرم دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے، کیونکہ حالیہ رپورٹوں کے مطابق سیکیورٹی کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ ایرانی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق یہ مطالبہ ایران کے مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف، میجر جنرل محمد موسوی نے پاکستان کے آرمی چیف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران کیا۔

گفتگو کے دوران، جنرل موسوی نے ایران-پاکستان سرحد کے دونوں جانب حالیہ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ تہران، اسلام آباد کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہے اور اس بات پر اصرار کیا کہ “دوطرفہ تعاون کے فریم ورک میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں۔”

جنرل موسوی نے پاکستان کی سابقہ کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کو مزید وسعت دینے اور موجودہ خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سرحدی تحفظ کو مؤثر بنایا جا سکے۔

سرحد کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ایرانی کمانڈر نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد اس نقطہ نظر کے حامی ہیں کہ سرحد “دوستی، بھائی چارے اور اقتصادی ترقی کی سرحد” بن جائے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔

پس منظر: ایران-پاکستان سرحد طویل عرصے سے عسکری سرگرمیوں، اسمگلنگ اور سرحد پار حملوں کے لیے خطرہ رہی ہے۔ دونوں ممالک نے وقتاً فوقتاً سرحد کی حفاظت کے لیے مشترکہ اقدامات کیے ہیں، لیکن دشوار گزار علاقے اور مختلف مسلح گروہوں کی موجودگی کی وجہ سے چیلنجز برقرار ہیں۔ حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کو روکنے اور اقتصادی و سفارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے تعاون پر مزید زور دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں