لاہور – وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیر کے روز ہدایت کی کہ دریاؤں اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے کیونکہ صوبے میں نئی مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
صوبہ پہلے ہی ہائی الرٹ پر ہے۔ ہفتے کے روز دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہو کر خطرناک حد تک پہنچ گئی تھی اور وہاں 1,29,866 کیوسک کا بہاؤ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ آفس کے مطابق مریم نواز نے ہدایت کی کہ “متاثرہ آبادی کو بروقت نکالنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں”۔ انہوں نے دریاؤں اور نشیبی علاقوں کے مکینوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، خوراک، رہائش اور طبی سہولتوں کی فوری فراہمی کا حکم دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ سانپ کے کاٹنے کی ویکسین بھی متاثرہ علاقوں میں بھجوا دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے دریائے ستلج سمیت دیگر دریاؤں کی صورتحال پر مسلسل نگرانی رکھنے کی ہدایت دی اور قصور، پاکپتن، تونسہ شریف اور دیگر اضلاع کی ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور متعلقہ اداروں کو ہمہ وقت چوکس رہنے کی ہدایت کی۔
ادھر وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات ڈویژن میں شدید بارشیں ہوں گی جس سے شہری اور دریائی سیلاب کا شدید خطرہ ہے۔ شہریوں کو الرٹ رہنے، حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور ہر طرح کے حالات کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے پاکستان کو سیلاب سے متعلق پیشگی وارننگ جاری کی ہے، تاہم یہ اطلاعات سفارتی ذرائع کے ذریعے بھیجی گئیں نہ کہ انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے، جیسا کہ سندھ طاس معاہدے میں طے ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی پنجاب کے مختلف اضلاع میں ضلعی انتظامیہ نے دریائے ستلج اور دریائے سندھ کے کنارے متاثرہ دیہاتوں سے لوگوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا تھا جہاں درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا تھا۔
پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات کی وارننگز
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پیر کی صبح 10 بجے دریائے ستلج میں “اونچے درجے کے سیلاب” کی تصدیق کی اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام تر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ ان میں سیلابی صورتحال کی بروقت اطلاع رسانی، پشتوں کی مضبوطی، مشینری کی پیشگی تعیناتی، ریلیف کیمپ قائم کرنا، ادویات و دیگر سامان کا ذخیرہ اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شامل ہے۔
محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے الگ وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ دریائے چناب اور دریائے راوی میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران اونچے سے بہت اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ بیان کے مطابق مشرقی دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بارش شروع ہو چکی ہے اور اس کی شدت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
محکمہ نے مزید کہا کہ لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات ڈویژن میں اگلے دو دن کے دوران شہری سیلاب کے امکانات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی خبردار کیا گیا کہ بھارت کے راوی اور ستلج کے ذخائر پہلے ہی خطرناک حد تک بھر چکے ہیں۔