تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ: صحافی خاور حسین باجوہ کی موت خودکشی قرار

اسلام آباد: سینئر صحافی اور ڈان نیوز کے رپورٹر خاور حسین باجوہ کی موت کے حوالے سے پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی حتمی رپورٹ میں قرار دیا ہے کہ ان کی موت خودکشی تھی۔

گزشتہ ہفتے خاور باجوہ کی لاش سانگھڑ میں حیدرآباد روڈ پر کھڑی کار کی ڈرائیونگ سیٹ سے ملی تھی، ان کے سر پر گولی کا زخم تھا۔ ابتدائی طور پر پولیس نے واقعے کو ’’پُراسرار‘‘ قرار دیتے ہوئے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے کی۔

رپورٹ کے مطابق فرانزک شواہد سے ثابت ہوا کہ مہلک گولی باجوہ کے اپنے لائسنس یافتہ 9 ایم ایم پستول سے چلی جو ان کے ہاتھ سے برآمد ہوا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوا کہ ان کی گاڑی ریستوران کے باہر دو گھنٹے کھڑی رہی اور اس دوران کوئی شخص ان کے قریب نہیں آیا۔ پوسٹ مارٹم میں بھی قریبی فاصلے سے فائرنگ کے شواہد ملے، جس سے قتل یا حادثہ خارج از امکان قرار پایا۔

کمیٹی کے مطابق موت کا وقت رات 9:58 سے 10:35 کے درمیان تھا۔ بعض ساتھیوں اور جاننے والوں نے ذاتی اختلافات کا عندیہ دیا تاہم اس پہلو پر بعد میں مزید تحقیق کی جائے گی۔

پولیس کے مطابق باجوہ نے نہ تو اپنے اہلخانہ کو سانگھڑ آمد سے آگاہ کیا اور نہ ہی مذہبی رسم میں شرکت کی، البتہ عیدالاضحیٰ انہوں نے اپنی بہن کے ہمراہ منائی تھی کیونکہ والدین رواں سال امریکہ منتقل ہو گئے تھے۔

مزید شفافیت کے لیے سندھ ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں