کوئٹہ؛ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے جمعرات کو بلوچستان ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ صوبے بھر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی بحالی کا عمل جاری ہے۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی سے متعلق کیس کی سماعت دوبارہ شروع کی۔ یاد رہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں 6 اگست کو سیکیورٹی خدشات کے باعث موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئی تھیں جو 31 اگست تک معطل رہنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
درخواست گزار، بلوچستان کنزیومر سول سوسائٹی کے چیئرمین خیر محمد نے عدالت کو بتایا کہ انٹرنیٹ سروسز کی بندش سے آن لائن تعلیم، کاروباری سرگرمیوں اور مسافروں کے لیے رابطے کے شدید مسائل پیدا ہوئے۔ 16 اگست کو عدالت نے صوبائی حکومت کو موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی blanket معطلی پر نظرثانی کرنے کی ہدایت دی تھی۔
آج کی سماعت میں پی ٹی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ کوئٹہ، پشین، چمن اور دیگر شہروں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بحال کر دی گئی ہیں اور یہ عمل آئندہ دو گھنٹوں میں مکمل ہو جائے گا۔ تاہم درخواست گزار نے کہا کہ کوئٹہ میں سروسز مکمل طور پر بحال نہیں ہوئیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر 25 اگست تک سروسز مکمل طور پر بحال نہ ہوئیں تو متعلقہ حکام کو دوبارہ طلب کیا جائے گا۔ بعدازاں سماعت 25 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔