لاہور: خصوصی سنٹرل کورٹ نے پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
یہ مقدمہ لاہور میں جج عارف خان نیازی نے سنا، جہاں پرویز الٰہی اور دیگر شریک ملزمان کے خلاف کارروائی ہوئی۔ سماعت کے دوران پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید ران عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے مؤکل کی غیر حاضری کے لیے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی۔ تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کی بار بار غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔
بعد ازاں عدالت نے پرویز الٰہی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں دس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تاکہ آئندہ سماعتوں میں ان کی حاضری کو یقینی بنایا جا سکے۔
پرویز الٰہی، جو کہ ایک سینئر سیاستدان اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے قریبی ساتھی ہیں، 9 مئی کے واقعات اور اس کے بعد تحریک انصاف کی قیادت پر کریک ڈاؤن کے بعد سے متعدد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ پنجاب کی سیاست میں ایک اہم قوت سمجھے جانے والے پرویز الٰہی 2023 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ عدالت میں پرویز الٰہی کی مسلسل غیر حاضری ان کے قانونی مسائل کو مزید بڑھا سکتی ہے اور تحریک انصاف کی قیادت کو درپیش پہلے سے موجود چیلنجز میں اضافہ کر سکتی ہے۔