پاکستان نے آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان کر دیا

اسلام آباد؛ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو پاک فوج کی ایک نئی شاخ ہوگی اور روایتی میزائل و راکٹ سسٹمز کی تعیناتی کے لیے مخصوص ہو گی۔

یہ کمانڈ میدانِ جنگ، درمیانی فاصلے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی نگرانی کرے گی، جن میں کروز اور بیلسٹک میزائل شامل ہیں، جو سب سونک، سپر سونک اور ہائپر سونک اقسام میں ہوں گے، اس کے علاوہ جدید راکٹ آرٹلری بھی اس کا حصہ ہوگی۔ تمام ہتھیار صرف روایتی (کونوینشنل) وار ہیڈز سے لیس ہوں گے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق یہ اقدام پاکستان کی روایتی جنگی صلاحیتوں میں ایک بڑا تبدیلی کا اشارہ ہے، جس کا مقصد ایٹمی ہتھیاروں کا سہارا لیے بغیر دشمن کے مختلف اہداف پر درست اور بھرپور حملوں کی صلاحیت بڑھانا ہے۔ یہ فورس بڑے پیمانے پر مربوط میزائل حملے کر کے دشمن کے اہم بنیادی ڈھانچے، سپلائی لائنز اور اسٹریٹیجک فوجی اثاثوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ اُن ممالک کی طرز پر ہے، جیسے چین کی راکٹ فورس اور بھارت کی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ، جو میزائل آپریشنز کو زیادہ مؤثر اور تیز ردعمل کے لیے مرکزیت فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان کے معاملے میں، یہ نئی کمانڈ آرٹلری، فضائی دفاع اور انٹیلی جنس یونٹس کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے ہائی انٹینسٹی جنگی حالات میں تیاری اور ہم آہنگی کو بہتر بنائے گی۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ میں شائع ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فورس کا قیام خطے کی اسٹریٹیجک صورتِ حال کو بدل سکتا ہے۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے روایتی میزائلوں کی بڑی تعداد شامل کرنے سے، پاکستان خطے میں عسکری منصوبہ بندی اور دفاعی حکمتِ عملی پر اثر ڈال سکتا ہے، خصوصاً بھارت کے ساتھ کشیدگی کے مواقع پر۔

اگرچہ کمانڈ کے مکمل فعال ہونے کا کوئی سرکاری شیڈول جاری نہیں کیا گیا، لیکن دفاعی ذرائع کے مطابق یہ ابتدائی طور پر پاکستان کے موجودہ میزائل سسٹمز سے آغاز کرے گی اور بعد میں ہائپر سونک ٹیکنالوجیز سمیت اگلی نسل کے نظام شامل کیے جائیں گے۔

حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدام خالصتاً دفاعی نوعیت کا ہے، جس کا مقصد پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ اور روایتی فوجی خطرات کا مؤثر جواب دینا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں