پاک افغان سرحد کے قریب چار روزہ آپریشن میں 50 دہشت گرد ہلاک

کوئٹہ؛ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ژوب میں مزید تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جس کے بعد پاک افغان سرحد کے قریب سمبازہ کے علاقے میں چار روزہ انسدادِ دراندازی آپریشن کے دوران مارے جانے والے دہشت گردوں کی کل تعداد 50 ہو گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ تازہ کارروائی 10 اور 11 اگست کی درمیانی شب ہوئی، جس میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق یہ دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھتے تھے، جنہیں فوج نے بھارتی پراکسی گروپ ’’فتنہ الخوارج‘‘ قرار دیا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے تحفظ اور پاکستان کے امن، استحکام اور ترقی کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس سے قبل 7 اور 8 اگست کی درمیانی شب افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 33 دہشت گرد مارے گئے تھے، جب کہ 9 اگست کو ایک اور کارروائی میں 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جس کے بعد کل تعداد 47 ہو گئی تھی۔

صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کامیاب آپریشن پر مسلح افواج کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے تک یہ جنگ جاری رہے گی اور پوری قوم اپنے سپاہیوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔

فوج پہلے بھی بھارت پر الزام عائد کر چکی ہے کہ مئی کی لڑائی میں شکست کے بعد اس نے پاکستان کے خلاف پراکسی وار تیز کر دی ہے، اور خبردار کیا تھا کہ ان پراکسیز کا انجام بھی نئی دہلی کی طرح ’’شکستِ فاش‘‘ ہوگا۔

طالبان کے 2021 میں افغانستان میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان میں خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سرحد پار دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

اسلام آباد کے تحقیقی ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کی رپورٹ کے مطابق صرف جون میں 78 دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 53 سیکیورٹی اہلکار، 39 شہری، 6 دہشت گرد اور مقامی امن کمیٹی کے 2 ارکان شامل تھے۔ ان واقعات میں 189 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں 126 سیکیورٹی اہلکار اور 63 شہری شامل تھے۔ مجموعی طور پر جون کے دوران پرتشدد واقعات اور کارروائیوں میں 175 ہلاکتیں ہوئیں، جن میں 55 سیکیورٹی اہلکار، 77 دہشت گرد، 41 شہری اور امن کمیٹی کے 2 ارکان شامل تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں