پنجاب میں موسلا دھار بارشوں کے باعث سیلاب کی وارننگ جاری

(ویب ڈیسک)؛ پنجاب پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے میں ساتویں بارشوں کے سلسلے کی تیاریاں جاری ہونے کے پیش نظر نیا سیلابی الرٹ جاری کیا ہے، جو 13 اگست کے قریب شروع ہونے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے نے اپنے پیر کے روز جاری کردہ الرٹ میں خبردار کیا ہے کہ متوقع بارشوں سے دریائے ستلج، راوی، چناب اور جہلم سمیت قریبی ندی نالوں اور ذیلی نہروں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اتھارٹی نے کم ارتفاع اور دریا کے کنارے والے علاقوں میں سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔
کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوکس رہیں۔
پنجاب پی ڈی ایم اے کے سربراہ عرفان علی کاٹھیا نے مقامی حکام سے کہا ہے کہ وہ دریا کے کنارے بسنے والے رہائشیوں اور مویشیوں کی بروقت انخلاء کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے عوام کو یاد دلایا کہ اس ہنگامی صورتحال کے دوران نہروں، دریاؤں اور دیگر آبی ذخائر میں نہانا سختی سے ممنوع ہے۔ ہنگامی صورت حال میں شہری پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 سے رابطہ کریں۔
حالیہ مون سون کے دوران پاکستان کے مختلف حصوں میں شہری سیلاب، اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ کئی اب بھی لاپتہ ہیں اور انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
گلگت بلتستان، جو سیاحتی مقامات کے لیے مشہور ہے، بھی اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے بری طرح متاثر ہوا۔ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ حاجی گلبار خان نے بتایا کہ شدید مون سون بارشوں کی وجہ سے سیلاب میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کا دورہ کر کے سیلاب متاثرین میں معاوضے کے چیک تقسیم کیے اور 4 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا جو تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کے لیے ہے۔ وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین کو ایک لاکھ روپے کے چیک ذاتی طور پر دیے اور زخمیوں کے جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متاثرہ ملک قرار دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے مستقبل میں قدرتی آفات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے جدید وارننگ سسٹم کے قیام پر زور دیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 12 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر میدانوں میں شدید گرمی اور نمی کا امکان ہے، تاہم شمال مشرقی پنجاب، پٹھوھر، اسلام آباد، بالائی خیبر پختونخوا، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں تیز ہواؤں، بارشوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک کے بیشتر حصے گرم اور مرطوب رہے، جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک اور بنوں میں بارش ہوئی۔ لاہور کے پانی والا تالاب میں 86 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو سب سے زیادہ تھی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق نوکنڈی اور دالبندین میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں