کوئٹہ؛ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ریلوے ٹریک پر ایک زوردار دھماکے کے نتیجے میں اتوار کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کی چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
یہ دھماکہ تحصیل دشت کے سپیزنڈ اسٹیشن کے قریب اس وقت ہوا جب صبح 9 بجے 350 مسافروں کو لے کر ریل گاڑی کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔
پاکستان ریلوے ڈویژن کوئٹہ کے ترجمان محمد کاشف کے مطابق پٹڑی پر نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سیکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں، علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ چار پٹڑی سے اتری بوگیاں دوبارہ ٹریک پر لگا دی گئی ہیں، باقی دو کو ہٹانے اور تباہ شدہ ٹریک کی مرمت کا کام جاری ہے جو چند گھنٹوں میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
تمام مسافروں کو ریلیف ٹرین کے ذریعے بحفاظت واپس کوئٹہ پہنچا دیا گیا اور ٹکٹوں کی رقم واپس کر دی گئی۔ ریلوے نے جعفر ایکسپریس اور بولان میل کی سروسز 14 اگست تک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ بولان میل 16 اگست کو کراچی سے دوبارہ روانہ ہوگی۔
یہ واقعہ بلوچستان میں ریلوے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے والے عسکریت پسندوں کے حالیہ حملوں کے سلسلے کا حصہ ہے۔ صرف تین روز قبل، سی بی میں کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس بم دھماکے سے بال بال بچی تھی، جبکہ گزشتہ مہینوں میں سندھ اور بلوچستان میں کئی مرتبہ ٹرین کی پٹڑی اڑانے اور ڈی ریل کرنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
مارچ میں اسی ٹرین کو سی بی میں ہائی جیک کر لیا گیا تھا، جس میں 25 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے دو روزہ آپریشن میں تمام 33 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا تھا۔