اسلام آباد (وے آوٹ نیوز)پاکستان کی سیاسی قیادت کی انتھک محنت کے ثمرات سامنے آنے لگے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور پاکستان کے متحرک سفارت کاروں کی کوششوں سے پاکستان نے عالمی سطح پر سفارتی محاذ پر اہم کامیابیاں سمیٹ لیں۔پاکستان کی خارجہ پالیسی اور سفارتی حکمت عملی نے دنیا بھر میں ملک کا وقار بلند کر دیا۔ جولائی 2025 میں پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت حاصل ہے۔ پاکستان 2024 سے 2 سال کے لیے سلامتی کونسل کا منتخب غیر مستقل رکن بھی ہے۔
پاکستانی سفارت کار عالمی و علاقائی تنظیموں میں کلیدی مناصب پر فائز ہیں۔
ای سی او (اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن) کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ پاکستان کے سابق سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان کے پاس ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم (OIC) میں پاکستانی سفیر آفتاب کھوکھر اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔اسی طرح ایمبیسیڈر سلجوک مستنصر تارڑ کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم *OPCW* میں ڈائریکٹر انٹرنیشنل کوآپریشن کے عہدے پر فائز ہیں۔
جبکہ یکم جنوری 2026 سے *ڈی-8* ممالک کے سیکریٹری جنرل کی ذمہ داریاں سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کو ملنے جا رہی ہیں۔ مزید یہ کہ پاکستان یونیسکو کے بین الحکومتی کمیشن برائے بحری امور کی ایگزیکٹو کونسل میں دو سال کے لیے منتخب ہوا ہے۔
پاکستان UNIDO (یونائیٹڈ نیشنز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن) کے 53ویں انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بورڈ کا صدر بھی منتخب ہو چکا ہے۔
ویانا میں تعینات پاکستانی سفیر کامران اختر بورڈ کی صدارت سنبھالیں گے۔
یہ تمام تعیناتیاں پاکستان کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی ساکھ، متحرک سفارت کاری اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی موثر خارجہ حکمت عملی کا عملی مظہر ہیں، جو ملک کو بین الاقوامی سفارتی افق پر نمایاں مقام دلا رہی ہے۔