اسلام آباد(وے آوٹ نیوز)ایوان بالا (سینیٹ) میں اعلیٰ سطح پر بداعتمادی اور احسان فراموشی کی نئی مثال سامنے آ گئی۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے ان افسران کے خلاف سخت اقدام اٹھایا ہے جنہیں کچھ عرصہ قبل ہی اگلے گریڈز میں ترقی دی گئی تھی، لیکن وہی افسران اندرونی سازشوں اور اختیارات کے غلط استعمال میں ملوث پائے گئے۔
چیئرمین سینیٹ نے فوری طور پر سخت قدم اٹھاتے ہوئے دونوں سینئر افسران کو پارلیمنٹ ہاؤس سے بے دخل کر دیا۔ ان افسران میں ربیعہ انوار ایڈیشنل سیکرٹری گریڈ 21 اور گریڈ 22 میں اسپیشل سیکرٹری حفیظ شیخ شامل ہیں جنہیں اب سی بلاک میں ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افسران پر الزامات ہیں کہ وہ چیئرمین سینیٹ کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے ساتھ ساتھ ادارے میں اندرونی انتشار پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

اندرونی ذرائع کے مطابق، ان افسران کی سرگرمیوں پر کچھ عرصے سے نظر رکھی جا رہی تھی، اور شواہد ملنے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے ذاتی طور پر سخت فیصلہ کرتے ہوئے ان کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کیے۔
پارلیمانی حلقوں میں اس اقدام کو غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے، اور اسے ادارے میں نظم و ضبط قائم رکھنے کی سنجیدہ کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید افسران کی کارکردگی اور رویے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور مستقبل قریب میں مزید تبادلے یا کارروائیاں متوقع ہیں۔
یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ چیئرمین سینیٹ ادارے میں احتساب اور شفافیت کو ترجیح دینے کے لیے کسی بھی سطح پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔