اسلام آباد میں DJ پارٹی پر عوامی حلقوں کی تشویش،این او سی منسوخ کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (وے آوٹ نیوز) شہریوں نے وفاقی دارالحکومت کے ایک اسکول کے قریب منعقد ہونے والی DJ پارٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے فحاشی، عریانی اور اخلاقی اقدار کے منافی قرار دیتے ہوئے انتظامیہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ تقریب ایک تعلیمی ادارے کے نزدیک منعقد کی جا رہی ہے، جس پر مقامی آبادی نے سیکیورٹی اور اخلاقی اقدار کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے ہیں۔اسلام آباد کے شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کھلی جگہوں پر اس قسم کی تقریبات کے لیے این او سی (NOC) جاری نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کمشنر اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور تقریب کو منسوخ کریں۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں اسلام آباد کی انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث متعدد ایونٹ منسوخ کئے ہیں جن میں آپریشن بنیان المرصوص میں فتح پر افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقدہ تقریب جو پی این سی اے کے پنڈال میں ہونا تھی، اسے بھی ڈپٹی کمشنر کی جانب سے منسوخ کر دیا گیا. شہریوں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عوامی اجتماعات کی اجازت نہیں دی جاتی، تو پھر ایک اسکول کے قریب DJ پارٹی کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دوہرے معیار سے گریز کرے اور تمام تقریبات کے لیے یکساں اصول و ضوابط نافذ کرے۔
اس معاملے کو لیکر سوشل میڈیا پر بھی بحث جاری ہے، جہاں صارفین نے ہیش ٹیگز #Islamabad اور #DoubleStandards کے تحت اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
ابھی تک کمشنر یا ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔تاہم عوامی حلقوں نے مطالبہ ہے کہ انتظامیہ فوری طور پر اس تقریب کو منسوخ کرے اور آئندہ اس قسم کی تقریبات کے لیے واضح پالیسی وضع کرے تاکہ سیکیورٹی اور اخلاقی اقدار کا تحفظ س